جب تک طبی مدد دستیاب نہ ہو ابتدائی طبی امداد کے درج ذیل اقدام صورت حال کو مزید بگاڑنے سے روک سکتے ہیں۔ والدین، دیکھ بھال کرنے والے دیگر افراد اور بڑے بچوں کو ابتدائی طبی امداد کے اقدام جاننے میں مدد دینی ،چاہئیے۔
1. جلنے پر ابتدائی طبی امداد: • اگر بچے کے کپڑوں میں آگ لگ جائے، تو بچے کو فوری طور پر ایک کمبل یا چادر میں لپیٹ لیں یا آگ بجھانے کے لئے زمین پر اس کے جسم کو رول کریں (کروٹیں دلائیں )۔ جلنے کے چھوٹے زخموں کے لئے جو اقدام کئے
2. جا سکتے ہیں وہ یہ ہیں: • جلے ہوئے حصے کو فوری طور پر ٹھنڈا کریں۔ بہت سارا ٹھنڈا اور صاف پانی استعمال کریں، جو درد اور سوجن کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ زخموں پر برف مت رکھیں ؛ ایسا کرنے سے جِلد مزید خراب ہو جائے گی۔ • ڈھیلی اسٹریلائز کی گئی گاز پٹی یا صاف کپڑے کے ساتھ زخم کو صاف اور خشک رکھیں۔ یہ عمل آبلوں والی جِلد کو تحفظ فراہم کرے گا۔ • آبلوں کو مت پھوڑیں کیوں کہ یہ زخمی حصے کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ اگر آبلے کو پھوڑ دیا جائے، تو اس حصے میں انفیکشن کا خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے۔ زخم پر مکھن یا کوئی مرہم نہ لگائیں ؛ ان کے لگانے سے زخم ٹھیک ہونے میں رکاوٹ پیدا ہو گی۔ • ایک معمولی زخم عام طور پر بغیر کسی مزید علاج کے ٹھیک ہو جاتا ہے۔
3. بڑے زخموں کے لئے جو جِلد کی تمام تہوں کو جلا دیتے ہیں فوری ہنگامی دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔ جب تک یہ دیکھ بھال دستیاب نہ ہو یہ اقدام کئے جا سکتے ہیں۔ • جسم سے جلے ہوئے کپڑے مت ہٹائیں۔ اس بات کویقینی بنائیں کہ بچہ مزید کسی جلتے ہوئے یا کسی ایسے مواد کے قریب نہیں ہے جہاں جو سلگ رہا ہو یا اس بچے کو دھوئیں یا گرمی کا سامنا نہیں ہے۔ • کسی بڑے اورشدید جلے ہوئے زخموں کو ٹھنڈے پانی میں نہ ڈبوئیں، کیوں کہ ایسا کرنے سے بچے کو شاک (جھٹکا) لگ سکتا ہے۔ • اگر ممکن ہو، توجسم کے جلے ہوئے حصے یا حصوں کودل کی سطح سے اوپر اٹھائیں۔ • جلے ہوئے حصے کو کسی ٹھنڈے، گیلے تولیے یا کپڑے یا اسٹریلائزڈ پٹیوں سے ڈھیلا ڈھانپ دیں۔ • اگر بچہ بے ہوش ہو، تو اس بچے (یا بچی) کاجسم گرم رکھیں۔ بچے (یا بچی) کے جسم کو اس کے دونوں اطراف میں رول کریں (کروٹ دلائیں ) تاکہ اس کی زبان اس کے سانس لینے کے عمل میں رکاوٹ نہ ڈالے۔ • سانس لینے کے عمل، حرکت اور کھانسی کی علامات کو چیک کریں۔ اگرایسی کوئی علامت موجود نہیں ہے، تو ’’سانس لینے میں مشکلات یا ڈوبنے کے بارے میں ابتدائی طبی امداد‘‘ کے تحت اقدام پر عمل کریں۔
4. ہڈی ٹوٹنے، چھل جانے یا رگڑیں لگنے کے بارے میں ابتدائی طبی امداد: • ایک ایسا بچہ جو حرکت کرنے کے قابل نہیں ہے یا شدید درد میں مبتلا ہے، ممکن ہے اس کی ہڈی ٹوٹ چکی ہو۔ زخمی حصے کو حرکت نہ دیں اور فوری طور پر طبی مدد حاصل کریں۔ • بری طرح چھل جانے یا رگڑوں کے لئے زخمی حصے کو ٹھنڈے پانی میں ڈبوئیں یا زخم پر 15منٹ کے لئے برف رکھیں۔ برف کو براہ راست جِلد پر نہ رکھیں ؛ برف اور جِلدکے درمیاں کپڑے کی تہہ کو استعمال کریں۔ برف یا پانی کو ہٹا دیں، 15منٹ انتظار کے بعد، اگر ضروری ہوتو، یہی عمل دہرائیں۔ یہ ٹھنڈک درد، سوجن اور رگڑوں کو ٹھیک کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔
5. کٹس اور زخموں کے بارے میں ابتدائی طبی امداد: معمولی کٹس اور زخموں کے لئے: • زخم کو صاف (یا ابلے ہوئے اور ٹھنڈے)پانی اورصابن سے صاف کریں۔ • زخم کے ارد گرد کی جِلد کو خشک کریں۔ • زخم کو کسی صاف کپڑے سے ڈھانپ دیں اور اس کے اوپر اسٹریلائز کی ہوئی پٹی رکھ دیں۔
6. شدید کٹس اور زخموں کے لئے: • اگر زخم میں کانچ کا کوئی ٹکڑا یا کوئی اور چیزپھنسی ہوئی ہے تو اسے مت نکالیں۔ ممکن ہے یہ خون کے مزید اخراج کو روک رہا ہو، اور اس کے ہٹانے سے زخم زیادہ خراب ہو نے کے امکانات ہوں۔ • اگر بچے کا خون بہت زیادہ بہہ رہا ہے، تو زخمی حصے کو چھاتی کی سطح سے اوپر رکھیں اور زخم (اگرکوئی چیزاس میں پھنسی ہوئی ہے تو اس کے نزدیکی حصے میں )کے خلاف تہہ کئے ہوئے کپڑے کا پیڈ بنا کر اس کی مدد سے اسے زور سے دبائیں۔ جب تک خون کا اخراج بند نہ ہوجائے دباؤ قائم رکھیں۔ • کسی پودے یا جانور سے حاصل کردہ کوئی چیز اس پر نہ لگائیں کیوں کہ ایسا کرنے سے انفیکشن کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ • زخم پر اسٹریلائز کی ہوئی صاف پٹی رکھیں۔ کسی تربیت یافیہ کارکن صحت یا ڈاکٹر سے پوچھیں کہ آیابچے کو تشنج کا ٹیکہ لگوانا ،چاہئیے یا نہیں۔
7. گلے میں کسی چیزکے پھنس جانے کے بارے میں ابتدائی طبی امداد: • اگر کوئی شیر خوار بچہ کھانس رہا ہے، تو اس بچے (یا بچی) کو کھانسنے دیں تاکہ گلے میں پھنسی ہوئی چیزباہرنکل جائے۔ اگر وہ چیزجلد باہر نہیں آتی، تو اس چیز کو بچے کے منہ میں سے نکالنے کی کوشش کریں۔ • اگر وہ چیز ابھی تک بچے کے گلے میں ہی پھنسی ہوئی ہے تو:
8 شیر خوار یا چھوٹے بچوں کے لئے (سر اور گردن کوسہارا دیں): • شیر خواریا چھوٹے بچے کامنہ اس طرح نیچے کی جانب موڑیں کہ اس کا سر اس کے پاؤں سے نیچے ہو۔ کمر پردونوں کندھوں کے درمیانی حصے میں پانچ محتاط مکے ماریں۔ بچے کا منہ اوپر کی جانب کریں اور چھاتی کی ہڈی کے اوپر دونوں نپلز کے درمیان ذرا زور سے پانچ مرتبہ دبائیں۔ جب تک وہ چیز باہر نہ آ جائے اس عمل کو دہرائیں (کبھی منہ نیچے اور کبھی اوپر کی جانب رکھیں)۔ • اگر آپ اس پھنسی ہوئی چیز کو نکالنے میں کامیاب نہ ہو سکیں، توبچے کو فوری طور پر کسی نزدیکی کارکن صحت یا ڈاکڑ کے پاس لے جائیں۔
9. بڑے بچوں کے لئے: • بچے کے پیچھے اس طرح کھڑے ہوں کہ آپ کے ہاتھ بچے کی کمر کے گرد ہوں۔ • اپنے ہاتھ کا اس طرح مکا بنائیں کہ آپ کے انگوٹھے کا رخ بچے کے جسم کی جانب، ناڑو سے اوپر اور جبڑے کے نیچے ہو۔ • دوسرے ہاتھ کو پہلے ہاتھ کے اوپر رکھیں اور بچے کے پیٹ پر اندر اور اوپر کی جانب تیز جھٹکے دیں۔ جب تک پھنسی ہوئی چیز باہر نہ آجائے اس عمل کو دہرائیں۔ • اگر آپ اس پھنسی ہوئی چیز کو نکالنے میں کامیاب نہ ہو سکیں، توبچے کو فوری طور پر کسی نزدیکی کارکن صحت یا ڈاکڑ کے پاس لے جائیں۔
10. سانس لینے میں مشکلات اورڈوبنے کی صورت میں ابتدائی طبی امداد: • اگر بچے کے سر یا گردن کے زخمی ہونے کا امکان ہو تو بچے کے سر کو حرکت نہ دیں۔ سر کو حرکت دیئے بغیر درج ذیل ہدایات پر عمل کرتے ہوئے سانس بحال کریں۔ • اگربچے کو سانس لینے میں مشکل پیش آرہی ہے یا اسے سانس نہیں آرہا، تو بچے کو کمر کے بل کسی ہموار سطح پر لٹا دیں اور اس بچے (یا بچی) کا سر تھوڑا سے پیچھے کی جانب جھکا دیں۔ بچے کے نتھنوں کو چٹکی سے پکڑ کر بند کریں اور اس کے منہ پر منہ رکھ کر ہوا بھریں،اس دوران اس کا پورا منہ ڈھانپ کر رکھیں۔ پھر، تین تک گنتی کریں اور دوبارہ ہوابھریں۔ جب تک بچہ سانس لینا شروع نہ کر دے یہ عمل جاری رکھیں۔ • اگربچہ سانس لے رہا ہے لیکن بے ہوش ہے، تو بچے کو اس کی کروٹ پر رول کریں تاکہ اس کی زبان اس کے سانس کو روک نہ لے۔ • اگرکوئی ایسافردجوتیرنانہیں جانتا،کسی بچے کو گہرے پانی میں ڈوبتے ہوئے دیکھتا ہے، تو اس فرد کو ،چاہئیے کہ فوری طور پر ایک رسی، تیرنے والی کوئی چیز یا درخت کی شاخ بچے کی جانب پھینکے اور زور زورسے لوگوں کو مدد کے لئے بلائے تاکہ دیگر لوگ وہاں پہنچ کر بچے کی جان بچاسکیں۔
11. زہریلی اشیاء کے استعال کے بارے میں طبی امداد:
• اگر بچے نے کوئی زہریلی شے نگل لی ہے، تو بچے کو قے کرانے کی کوشش نہ کریں۔ اس طرح بچہ زیادہ بیمار ہو سکتا ہے۔ • اگر کوئی زہریلی شے بچے کی جِلد یا کپڑوں پر موجود ہے، کپڑے اتار کر پانی کی ایک بڑی مقدار بچے کی جِلد پر ڈالیں۔ جِلد کو کئی مرتبہ صابن سے اچھی طرح صاف کریں۔ • اگر کوئی زہریلی شے بچے (یا بچی) کی آنکھ میں گر جائے، تو کم از کم 10منٹ تک بچے کی آنکھوں میں صاف پانی کے چھینٹے ماریں۔ • اگر ان میں سے کوئی بھی صورت حال پیش آئے تو بچے کو فوری طور پر کسی مرکز صحت یا اسپتال لے جائیں۔ اگر ممکن ہو، تو اس زہریلی شے یا دوائی کانمونہ اور اس کا ڈبہ وغیرہ ساتھ لے جائیں۔ بچے کو ممکنہ حد تک ساکت اور خاموش رکھیں۔ • اگر بچے کو کسی زہریلے کیڑے یا پاگل جانور نے کاٹا ہے، تو یہ بات اہم ہوگی کہ بچے کو فوری علاج کے لئے کسی مرکز صحت یا اسپتال لے جایا جائے۔
No comments:
Post a Comment