Saturday 10 December 2016

دنیا عبرت کی جگہ ہے تماشا نہیں ہے

جہاز میں موجود مسافر چلا رہے ہیں جب پائلٹ نے بتایا کہ موت قریب ہے،

جب طیارے میں سوار مسافروں کو بتایا گیا کہ اب دنیا سے آخرت کی طرف روانگی ہے، جہاز اب چترال سے اسلام آباد نہیں آج کی منزل کہیں اور ہے جہاں ہر کسی نے جانا ہے،

وہ چیخیں مسافروں کی آہیں سب اپنے آپ کو موت کی جانب جاتے ہوئے رو رہے ہیں کوئی کلمہ پڑھ رہا ہے کوئی اللہ کو یاد کر رہا ہے ایسی چیخیں نکل رہی ہیں اور کوئی ایسا مسافر نہیں ہے جو خاموش رہا ہو،

دوستو زندگی یہی ہے آپ جتنا جھوٹ بولیں جتنا فریب کریں لوگوں کو بلیک میل کرکے اپنے مقاصد حاصل کریں اور لوگوں کے حقوق پر ڈاکہ  ڈالہ روزگار چھینیں شراب زناخوری چوری کریں

ظلم جبر کریں لیکن آپ تکبر میں اتنا آگے نکل جائیں گے کہ آپ کو توبہ اور کیے ہوئے گناہوں کی معافی مانگنا بھی نصیب نہیں ہوگی

آپ کا موت وقت پر لکھا گیا ہے ایک دن آپ نے اس فانی دنیا کو چھوڑنا ہوگا

پھر قبر ہوگی جہاں ہمارے اعمال سانپ بچھو بن کر ہمیں ہی ڈسیں گے پھر دوزخ ہوگی جہاں کی آگ ایسی ہے اگر اس آگ کا ایک انگارہ کرہ ارض پر گری تو پوری دنیا جل کر خاک بن جائے گی،

اللّہ نے سب کی موت لکھی ہوئی ہے مگر حادثے اور دیگر طریقوں سے اموات دیکر اللہ پاک ہمیں ہوشیار کرنا چاہتے ہیں کہ میرے بندی توبہ کریں
دنیا میں انصاف کریں کسی کا دل نہ دکھائیں

دعا کریں اللہ پاک حادثے کے شکار تمام مسافروں کو جنت الفردوس میں جگہ نصیب کریں اور صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے آمین یا رب العالمین،

No comments:

Post a Comment