Thursday 8 December 2016

جنید جمشید  سے ملاقات

 "

جب وہ سے ثناخواں بنا"

طارق جمیل صاحب فرماتے ہیں!
پہلی بار جب جنید جمشید  سے ملاقات ہوئی تو کہنے لگا!
مولانا صاحب! دولت ' حسن اور دنیا کی رنگینیاں میرے گرد رقص کررہی ہیں مگر مجھے دل کا سکون نہیں ملتا'بے چین رھتا ہوں'یوں لگتا ھے جیسے میں وہ کشتی ہوں جسکا کوئی کنارہ نہیں ھے' ایسا کیوں ھے؟
مولانا نے فرمایا! دیکھو جنید درد دائیں گھٹنے میں ھے دوا بائیں گھٹنے پہ لگاو گے تو درد ختم نہیں ھوگا'درد روح کا ھے اور تم دوا جسم کو دے رھے ہو' یہاں سے جنید کی زندگی میں انقلاب آیا پھر چند دن بعد مجھے جنید جمشید کی کال آئی!
کہا مولانا صاحب آج ایک پرانی مسجد کی ٹوٹی ھوئی چٹائی پہ لیٹا ھوں'خدا کی قسم بڑے محلات میں جو نہیں ملا وہ سکون آج یہاں محسوس کررھا ہوں-میں آج بہت خوش ھوں-
آہ وہ تو بہت خوش ھوکر گیا مگر کروڑوں دلوں کو جدائی کا درد دے گیا-
انا للہ وانا الیہ راجعون
اللہ پاک جنید بھائی کو اپنی رحمت میں جگہ دے- آمین.

No comments:

Post a Comment